گول گھیا لے کر درمیان میں سے دو ٹکڑے کر لیجیے، پھر دونوں کو ملا کر ٹوتھ پک لگا دیجیے۔ اس پر گندھا ہوا آٹا لگا کر تندور میں رکھ دیجیے۔ آٹا سرخ ہو جائے تو نکال کر آٹا ہٹائیے اور گھئے کا پانی نچوڑ لیجیے۔ یہ پانی انار کے شربت یا شربت بزوری میں ملا کر پلانے سے بخار کی تیزی، بے چینی اور گھبراہٹ دور ہو جاتی ہے۔ بخار بہت تیز ہو تو نرم گھئے کے چار ٹکڑے کر کے دہی کی لسی میں بھگو کر ہاتھ اور پاؤں پر ملئے۔ امید ہے ٹمپریچر کم ہو جائے گا۔ ایسے لوگ جو نازک طبع ہوں، آئے دن بیمار رہتے ہوں، جسمانی لحاظ سے بھی کمزور ہوں، کبھی کبھار دل کی کمزوری محسوس ہوتی ہو، چلنے پھرنے سے سانس پھولتا ہو، انہیں چاہیے کہ اپنی غذا میں کدو کو شامل کریں۔ بکری کے گوشت کے ساتھ ہلکی آنچ پر پکائیے، بہترین غذا ہے۔ کمزوربچے بوڑھے، جوان سب کے لیے یکساں مفید ہے۔ غریب لوگوں کے لیے چنے کی دال اور گھیا بہترین غذا ہے، محنت مزدوری اور جسمانی مشقت کے بعد کھائی جائے تو جسم میں توانائی آ جاتی ہے۔ ایک طرح سے یہ گوشت کا نعم البدل ہے۔
حلوا کدو غدۂ مثانہ میں مفید : پچاس گرام کدو کے چھلے ہوئے بیج پیس کر دلیے اور دودھ یا شہد میں ملا لیے جائیں اور پھرانہیں دو خوراکوں میں تقسیم کرکے صبح خالی پیٹ کھایا جائے۔ بچوں کے لیے بیجوں کی مقدار کچھ کم یعنی ۳۰ سے ۳۵ گرام ہو۔ بیج کھانے کے چند گھنٹے بعد ارنڈی کے تیل یا اپسم کے نمک جیسا کوئی مسہل لے لیا جائے۔ایک خیال یہ بھی ہے کہ کدو کے بیج غدئہ مثانہ کے ورم کے علاج کے لیے بھی مفید ہیں۔ معمر لوگوں میں تو یہ عارضہ عام تھا ہی، لیکن اب یہ جوانوں میں بڑھ رہا ہے جس کی وجہ کھانے کی خراب عادتیں اور ورزش کی شدید کمی ہے۔ورم کے باعث غدئہ مثانہ (جو عام حالت میں شاہ بلوط کے پھل کے برابر یا ثابت اخروٹ سے کچھ چھوٹا ہوتا ہے) مثانے کے منھ پر دبائو ڈالتا ہے۔ اس دبائو کا اثر یہ ہوتا ہے کہ پیشاب کی دھار کم ہو جاتی ہے اور زور لگانا پڑتا ہے۔
کبھی کبھی پیشاب قطرہ قطرہ آتا ہے اور اس دوران میں تکلیف بھی محسوس ہوتی ہے۔ پیشاب ختم کرنے کے بعد بھی دیر تک قطرے نکلتے رہتے ہیں۔ غدئہ مثانہ چوں کہ مثانے کے نیچے ہوتا ہے لہٰذا ورم کی صورت میں یہ مثانے کے نچلے حصے پر اس طرح دبائو ڈالتا ہے کہ پیشاب کی ضرورت بار بار محسوس ہوتی ہے، لیکن پیشاب پوری طرح نہیں ہوتا بلکہ تھوڑا تھوڑا ہوتا ہے جس کی وجہ سے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ابھی اور پیشاب آرہا ہے۔خاص طور پر رات کو بار بار پیشاب لگنے سے نیند خراب ہوتی ہے۔کدو کے بیج کے تیل میں جست اور فائٹو سٹیرول (Phytosterol) نامی کیمیائی اجزا پائے جاتے ہیں۔ جست غدئہ مثانہ کے استحالے کے سلسلےمیں بہت اہم ہے اور اکثر اس کے بہت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جہاں تک فائٹو سٹیرول کا تعلق ہے یہ ایک ایسے انزائم کو بننے سے روکتا ہے جو مردانہ جنتی ہارمون ٹیسٹو سٹیرون کو زیادہ طاقتور ہارمون میں تبدیل کردیتا ہے جس کی وجہ سے غدئہ مثانہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ تیل مثانے کے عضلات پربھی اچھا اثر ڈالتا ہے اور پیشاب کرنے میں آسانی پیدا ہو جاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں